غزہ پہنچنے والے عالمی امدادی قافلے ’’لائف لائن 5‘‘ کے رضا کاروں کا کہنا ہے کہ اہل غزہ کی نصرت جاری رہے گی اور غزہ کے چار سال پر محیط اسرائیلی محاصرے کے مکمل خاتمے اور فلسطینی قوم کی آزادی تک عالمی امدادی قافلوں کی غزہ آمد جاری رہے گی۔ عالمی امدادی قافلے کے شرکاء نے یہ باتیں غزہ پہنچ کر فلسطینی حکومت کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقد ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر قافلے میں شریک معروف عالمی شخصیات نے غزہ کے محاصرے پر بات چیت کی۔ محاصرہ مخالف عالمی کمیٹی کے سربراہ محمد صوالحہ نے کہا ’’ہم نے غزہ کے پٹی، فلسطین، القدس اور سنہ 48ء کے مقبوضہ فلسطینیوں کی مدد کا عہد کر رکھا ہے‘‘ ان کا کہنا تھا ’’غزہ دو مرتبہ فتح پا چکا ہے ایک اس وقت جب مجرمانہ محاصرہ اور عالمی سیاست ناکام ہو گی دوسرا اس وقت جب اسرائیلی فوج کی ناقابل شکست ہونے کا سحر ٹوٹ گیا‘‘ انہوں نے کہا کہ غزہ عنقریب فتح فتح پائے گا اور اس کا محاصرہ بھی ختم ہو گیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کی کامیابی نے یورپ کی جمہوریت پسند ہونے کا پول کھول دیا ہے۔ حماس کی کامیابی کے بعد یورپ نے اپنے ہونٹ سی لیے ہیں۔ فلسطینی انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کیا گیا اور فلسطینی اراکین پارلیمان کو عقوبت خانوں میں ڈال دیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے اہل غزہ کے ساتھ اظہار یک جہتی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا اہل غزہ آج ایسی آزادی میں سانس لے رہے ہیں جو بقیہ دنیا کو میسر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل غزہ آزادی کا لطف اٹھا رہے ہیں یہ دنیا کا وہ مقام ہے جہاں کا انتظام اسرائیل اور مغرب کے احکامات سے بے پرواہ یہاں کے لوگوں کی قوت ارادی چلا رہی ہے۔ انہوں نے اہل غزہ کو ان کی ثابت قدمی اور ناقابل تسخیر قوت ارادی پر مبارک باد پیش کی۔ قافلے کے نائب سربراہ کا کہنا تھا کہ کئی سال قبل کیے جانے والے غزہ کے محاصرے میں دراڑیں پڑنا شروع ہوگئی ہیں اور عنقریب دیوار برلن اور جنوبی افریقا کے متعصبانہ نظام کی طرح اس محاصرے کی دیواریں بھی گر جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’لائف لائن‘‘ کے قافلوں کی غزہ آمد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ ظالمانہ محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا۔ ہم اپنی آنکھوں نے اس مقدس سرزمین کی زیارت کے لیے آئے ہیں جو کئی سالوں سے ناجائز محاصرے کا شکار ہے۔ انہوں نے اہل غزہ کے ساتھ اظہار یک جہتی جاری رکھنے پر زور دیا اور مصر کی جانب سے روکے گئے لبنان کے قافلے کے رضا کاروں کی جانب سے اہل غزہ کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اردن نے اس قافلے کے ہمراہ چالیس امدادی ٹرک اہل غزہ کی نصرت کے لیے بھیجے ہیں۔ اس موقع پر موریطانیہ کے قافلے کے سربراہ عبد الرحمن ولد مینی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے اتنے بڑے وفد کی غزہ آمد کا مقصد یہ بتانا ہے کہ مسئلہ فلسطین موریطانیہ کا بھی مسئلہ ہے۔