اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی “موساد” نے دبئی میں جنوری میں حماس کے راہنما محمود المبحوح کی ٹارگٹ کلنگ اور اس میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف تحقیقات شروع کیے جانے کے بعد بیرون ملک اپنی کارروائیوں کے لیے نئے ایجنٹوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ کثیر الاشاعتی عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے اپنی ہفتے کے اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ دبئی پولیس کی جانب سے محمود مبحوح کے قتل کی تفتیش اور 26 موساد کے نامزد ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کے بعد موساد کو بیرون ملک اپنی کارروائیوں کے لیے نئے نیٹ ورک کی تلاش ہے کیونکہ انٹیلی جنس ادارے کا بیرون ملک ڈھانچہ بڑی حد تک متاثر ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق موساد کو بیرون ملک اپنے نیٹ ورک کو اپڈیٹ کرنےاور نئے ایجنٹوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں موساد نے اپنے ایجنٹوں کی تلاش کا کام شروع کیا ہے، نئے ایجنٹوں میں دوہری شہریت کے حامل افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کے خواہش مند افراد کو غیر معمولی تنخواہوں پرموساد کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے لیے اعلان جاری کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں بعض دیگر شرائط کے ساتھ کہا گیا ہے کہ دوہری شہریت کے حامل افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگردبئی پولیس اور انٹرپول کی جانب سے موساد کے مبحوح کے قتل میں ملوث ایجنٹوں کے قتل میں26 ایجنٹوں کی نشاندہی کے بعد موساد کا بیرونی ڈھانچہ آدھے سے زیادہ متاثر ہوا ہے کیونکہ موسادکار بیرون ملک یونٹ”کیدون” کےنام سےکام کر رہا ہے، جس کے ایجنٹوں کی تعداد 48 ہے۔