Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل ناکام بنانے کے لئے محمد دحلان کی شر انگریز میڈیا مہم

mohammed-dahlan-fatahs-media-official ایک اعلی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ “فتح” کی مرکزی کونسل کے رکن اور تنظیم کے شعبہ اطلاعات کے نگران محمد دحلان نے مزاحمتی تنظیموں کے ہاں اسیر اسرائیلی فوجی کی رہائی سے متعلق بات چیت کو ناکامی سے دوچار کرنے کے لئے ایک باقاعدہ سیاسی اور ابلاغی منصوبہ تیار کیا تھا۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے اردن سے شائع ہونے والے”بین الاقوامی حقیقت” نامی جریدے کو بتایا کہ منصوبے کے تحت اسیران کے تبادلے سے متعلق مخالفانہ خبروں کی اشاعت کا اہتمام کیا گیا۔ اس سلسلے میں فلسطینی اور عرب عوام کی نظروں میں حماس کو خاص طور پر بدنام کرنا مقصود تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی تمام وسائل کو بروئے کار لا کر اسیران کے تبادلے کو کامیاب ہونے سے روکے گی۔ منصوبے میں قیدیوں کے تبادلے کو دراصل ملک بدری کا منصوبہ قرار دیا گیا کیونکہ معاہدے کے تحت رہائی پانے والے چند فلسطینی اسیران کو دوسرے ممالک میں بھیجا جانا تھا۔ انہی ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسیر فلسطینی رہ نما مروان برغوثی اور احمد سعدات کی رہائی کو حماس کے قیدیوں کے تبادلے کا حصہ نہ بنائیں تاکہ اس کامیابی پر حماس کی عوامی مقبولیت میں اضافہ نہ ہو سکے۔ یاد رہے محمد دحلان اور فلسطینی صدر محمود عباس کی کوشش ہے کہ مروان برغوثی کی رہائی کو حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا حصہ نہ بننے دیا جائے۔ اس منصوبہ بندی کے ذریعے فتحاوی عناصر ایک طرف تو حماس کی عوامی مقبولیت سے خائف ہیں دوسری جانب یہ اقدام بجائے مروان برغوثی کے لئے بھی زہر قاتل ہو گا کیونکہ اگر وہ ایک الگ انتظام کے تحت رہائی پاتے ہیں تو اس پر متعدد سوال اٹھ سکتے ہیں۔ وہ ابو مازن اور دحلان کے مقابلے میں اپنی عوامی مقبولیت کھو سکتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan