روس میں کام کرنے والے ایک نشریاتی ادارے کی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ روس کی ایک مقامی سیاحتی کمپنی اپنے سیاحتی مقاصد کے لیے اسرائیل میں مقدس اسلامی مقدسات کو بطور تشہیر استعمال کرتی ہے۔ اسلامی ویب سائٹIslam.ruپر جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی ٹریول کمپنی نے ماسکو کے ایک اہم تجارتی مرکز میں اپنا دفتر قائم کیا ہے جہاں اس کے دفتر کے ارد گرد بڑے بڑے بورڈ آویزاں کیے گئے ہیں، جن پر مسجد اقصیٰ کے اہم مقام” قبۃ الصخرۃ” کی تصویر آویزاں کی گئی ہے۔ اس تصویر کے نیچے”اسرائیل سیاحت کا ایک روحانی وقفہ” کے الفاظ درج ہیں۔ یوں قبۃ الصخرہ کو یہودی مذہبی مقامات میں شامل کرتے ہوئے اسے یہودی تاریخ کا حصہ قراردیا گیا ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ روسی نجی ٹریول کمپنی نے گذشتہ چند ماہ میں کئی اسرائیل کے لیے روسی شہریوں بالخصوص یہودیوں کے کئی ٹرپ کرا چکی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کی نجی ٹریول کمپنی روس کی پانچ بڑی سیاحتی کمپنیوں میں سے ایک ہے، اس کی جانب سے قبۃ الصخرۃ کو اپنے سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کرنا دیگر سیاحتی کمپنیوں کے لیے اس نوعیت کےاقدامات کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے۔ رپورٓٹ کے مطابق مذکورہ کمپنی اس امرسے بخوبی آگاہ ہے کہ قبۃ الصخرہ مقبوضہ بیت المقدس میں ہے جبکہ یہ مقام مسجد اقصیٰ کا حصہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے نزدیک نہایت اہمیت کا حامل ہے، جبکہ اسے یہودیوں کی تاریخ کا حصہ قرار دینا ایک نیا تنازعہ کھڑا کرنےکے مترادف ہے۔ واضح رہے کہ یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے الخلیل میں مسجد ابراھیمی اور بیت لحم میں مسجد بلال بن رباح کو یہودیوں کا تاریخی ورثہ قرار دیا ہے، اس کے علاوہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں ایسے ایک سو پچاس مقامات کو یہودی قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جن میں سے اکثریت مسلمانوں اور عیسائیوں کے مذہبی مقامات ہیں۔