فلسطینی آئینی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطین کی آزادی، قبلہ اول کو یہودیوں کے قبضے سے چھڑانے اور ملک سے نکالے گئے فلسطینی شہریوں کی دوبارہ ان کے وطن میں واپسی اور آبادکاری تک قربانیوں کا سفر جاری رکھیں گے. ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب فلسطینی قوم آزاد بیت المقدس کی فضا میں خوشیاں منائے گی. جمعرات کے روز رفح میں اجتماعی شادیوں کی ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئےاسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطین کی آزادی اور جہاد فی سبیل اللہ کے لیے فلسطینی عوام سر پہ کفن باندھے قربانی دینے کے لیے تیار ہیں . آزادی کے لیے انہوں نے مرنا سیکھا تو عزت کی زندگی زندہ رہنے کا بھی سلیقہ سیکھ لیا ہے. جس کی مثال آج ہم یہ اجتماعی شادیوں کی تقریب میں دیکھ رہے ہیں. خیال رہے کہ غزہ میں جمعرات کے روز 250 اجتماعی جوڑوں کو رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا. اجتماعی شادی کا اہتمام ایک مقامی رفاہی ادارے نے کیا تھا جسے حکومت کا تعاون بھی حاصل تھا. اجتماعی شادی کی تقریب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ قابض دشمن فلسطینی عوام سے ان کی ایک ایک مسکراہٹ بھی چھین لینا چاہتا ہے لیکن آج کا یہ بابرکت موقع یہ ثابت کر رہا ہے کہ اسرائیل اپنے ان مذموم مقاصد کی تکمیل میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے. فلسطینی عوام زندہ ہیں اور اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اور معاشی ناکہ بندی ان سے ان کی خوشیاں سلب نہیں کر سکتی. اسماعیل ھنیہ نےاجتماعی شادیوں کی تقریب میں تین دلہنوں کے اسرائیلی جیلوں میں قید شوہروں کو مبارک باد دی اور ان تین جوڑوں کے یے پانچ ہزار ڈلر کے تحائف کا بھی اعلان کیا. انہوں نے شادی کے مبارک بندھن میں شامل ہونے والے تمام افراد کے خاندانوں کو مبارک باد دی اور حکومت کی جانب سےانہیں تحائف دیے گیے.