اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہنما ڈاکٹر صلاح بردویل نے کہا ہے کہ فلسطینی مصالحت کے متعلق عالم عرب کی جانب سے کسی نئی پیش رفت کی خبر نہ آنے سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ معاملہ کٹھائی میں پڑ چکا ہے۔
منگل کے روز ذرائع ابلاغ سے اپنی گفتگو میں انہوں نے واضح کیا کہ لیبیا میں منعقد ہونے والے عرب سمٹ سے قبل اس ضمن میں بھرپور کوششیں کی جا رہی تھیں۔ فلسطینی حلقوں کی جانب سے گاہے بگاے منعقد ہونے والی نشستوں نے اس وقت ہی ان کوششوں اور ملاقاتوں کے نتیجہ خیز ہونے کی نفی کر دی تھی
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہنما نے کہا ’’ عالم عرب کے درمیان ہونے والے اب تک کے مذاکرات اور ملاقاتیں مستقبل میں کسی بھی فلسطینی مصالحت و مفاہمت کی یقین دہانی کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں حتی کہ اب تک کسی ایسے فارمولے کی تشکیل کی طرف بھی کوئی پیش رفت نہ ہو سکی ہے جس میں حماس کی تجاویز کا خیال رکھا گیا ہو۔ حالانکہ فلسطینی مصالحت کی کامیابی کے لیے ان تجاویزکی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں۔
کچھ روز قبل خالد مشعل اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل عمرو موسی کے درمیان ہونے والی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے بردویل کا کہنا تھا ’’ یہ ملاقات بڑی جلدی میں کی گئی جس سے کوئی نتائج بر آمد نہ ہو سکے‘‘ انہوں نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ اس ملاقات کو زیادہ اہمیت دے کر امیدیں وابستہ نہ کی جائیں۔