فلسطینی مجلس قانون ساز کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمود رمحی نے عباس ملیشیا کی جانب سے اسمبلی کا اجلاس روکنے کی مذمت کی ہے – انہوں نے کہاکہ اسمبلی کے اجلاس کے انعقاد کا مقصد دنیا کو پیغام دینا تھا کہ فلسطینی عوام کے نمائندے بیت المقدس کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں- لیکن فتح کی ترجیحات کچھ اور ہیں – فتح کو بیت المقدس سے کوئی سروکار نہیں- وہ مصالحت نہیں چاہتی- واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی ارکان پارلیمنٹ نے بیت المقدس کے حوالے سے ہنگامی اجلاس منعقدکرنے کی کوشش کی تو عباس ملیشیا نے اسے روک دیا – محمود رمحی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ اسلامی مقدسات کے دفاع کے لیے متحد ہونا فلسطینی مصالحت کی طرف ایک قدم ہے – لیکن انہیں اس وقت دھچکا لگا جب فتح نے ارکان پارلیمنٹ کو اسلامی مقدسات کی خاطر جمع ہونے سے روک دیا – کل جو کچھ ہوا ہے اس سے ظاہرہوتاہے کہ فتح مفاہمت نہیں چاہتی ہے- ڈاکٹر محمود رمحی نے کہاکہ چند دن کے بعد اسمبلی کا اجلاس دوبارہ منعقد کیا جائے گا- اگر فتح نے جلاس کو روکا تو اسمبلی کے باہرکے اجلاس منعقد کیا جائے گا-