فلسطینی مزاحمت کاروں نے مغربی کنارے میں بھی میزائل تیار کرلیے ہیں جس سے صہیونی سیکیورٹی حلقوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی جبکہ عباس ملیشیا نے اپنے صہیونی آقاؤں کی حفاظت کے لیے چستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزاحمت کاروں کے میزائل نہ صرف اپنے قبضے میں لیے بلکہ اسرائیلی فوج کے حوالے کردیے- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’معاریف‘‘ کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کو براہ راست جوابدہ سیکیورٹی فورسز نے رام اللہ میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ایک گروپ کو گرفتار کیا ہے جو اسرائیلی ٹھکانوں پر میزائل حملے کی تیاری کررہا تھا- اس گروپ میں شامل افراد رام اللہ کے قریب کے دیہاتوں بیت سیرا اور بیت لقیا میں مقیم ہیں- اب تک سات افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے- اخبار کے مطابق عباس ملیشیا نے یہودی آبادی ’’مودیعین‘‘ سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر واقع دیہات ’’بیت سیرا‘‘ میں تلاشی کی کارروائی کی اور ایک میزائل کو قبضے میں لے لیا جو مغربی کنارے میں تیار کیا گیا تھا- یہ میزائل اسرائیلی فوج کے حوالے کردیا گیا- عباس ملیشیا کی کارکردگی کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہوئے اسرائیلی ریڈیو نے اپنے تبصرے میں کہا کہ اسرائیل کو مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے فلسطینی اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے درمیان فوجی تعاون ہے- اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں کسی بھی فلسطینی شہر میں داخل ہونے سے پہلے عباس ملیشیا کا تعاون لیتی ہے- ریڈیو کے مطابق امریکی جنرل کیتھ ڈائٹن کی سرپرستی میں عباس ملیشیا اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے درمیان تعاون کا دائرہ وسیع ہوا ہے- دونوں فریقوں کے درمیان اعلی سطح پر اجلاس تسلسل سے ہو رہے ہیں-