غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس”کی آئینی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت صہیونی جیلوں میں زیر حراست فلسطینیوں کے معاملے سے غافل نہیں.تمام قیدیوں کی بلا امتیاز رہائی کے لیے ہرفورم پر ان کا مقدمہ لڑیں گے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار صہیونی جیل سے رہائی پانے والے غزہ کے شہری عادل حامد سے ان کے گھر میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا. ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت اب زیادہ دور نہیں جب صہیونی جیلوں میں موجود ایک ایک فلسطینی رہا ہو کر اپنے گھروں میں آزادی کی فضا میں سانس لے گا.اس موقع پر وزیراعظم نے صہیونی جیل سے رہائی پانے والے شہر عادل حامد اور ان کے اہل خانہ کو اسیر کی رہائی پر مبارک باد بھی دی. اس دوران فلسطینی وزیراعظم نے عالم اسلام کے علماء پر زوردیا کہ وہ قابض اسرائیلی جیلوں مقید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں. خیال رہے کہ عادل حامد 17 سال تک صہیونی جیل میں رہ چکے ہیں. ان کی رہائی حال ہی میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بعد عمل میں آئی ہے. دوسری جانب رہا ہونے والے عادل حامد نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں مقید تمام فلسطینی قیدی اپنے قوم اور حکومت کی جانب نظریں گاڑھے ہوئے ہیں کہ وہ ان کی رہائی کے لیے کیا کر رہے ہیں. اسماعیل ھنیہ نے جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کے تعاقب کی وجہ سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں الٹنے سے شہید ہونے والے شہری زیاد بردویل کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور صہیونی فوجیوں کی طرف سے ان کے تعاقب اوراس کے نتیجے میں ان کی شہادت پر گہرے رنج وغم کو اظہار کیا.