فلسطین کی مختلف نمائندہ جماعتوں نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر میں لیبیا میں ہونے والی عرب لیگ کی کانفرنس کو بیت المقدس کے تحفظ کے لیے خاص کریں تا کہ شہر مقدس کو درپیش تاریخ کے بدترین حالات سے نکالات جا سکے۔
تنظیم آزادی فلسطین کے جنرل سیکرٹری اور سابق فلسطینی وزیراعظم احمد قریع نے عرب لیگ کے نام اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے سازشوں کے باعث بیت المقدس تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، ایسے میں عرب ممالک کی جانب سے مقدس شہرکی حفاظت کو یقینی بنانا اخلاقی اوراصولی ذمہ داری ہے۔ ایسے میں عرب لیگ بیت المقدس، وہاں کے شہریوں کے مسائل اور اسلامی مقدسات کے معاملے کواولین ترجیحات میں شامل کریں۔
قبل ازیں رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی راہنما نے کہا کہ اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کے لیے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی خطیر رقم خرچ کر رہا ہے، جبکہ اس کے مقابلے میں عرب ممالک کی جانب سے اس کے تحفظ کے لیے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں، انہوں نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ القدس کے بچاؤ کے لیے فنڈزمختص کریں اور مالی مدد کریں۔
دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما اور مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے بھی عرب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر میں لیبیا کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے تحفظ کے لیے خاص کریں۔
انہوں نے اسرائیلی سازشوں کے مقابلے میں عرب ممالک کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اور عرب لیگ کی خاموشی کے باعث اسرائیل کے بیت المقدس میں دست درازی، یہودی آباد کاری کے فروغ اور مسجد اقصیٰ پرحملوں کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔