رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے وزارت برائے امور اسیران کے وزیراشرف العجرمی کے دفتر کے ایک اعلیٰ سطح کے اہلکار کوحراست میں لیا گیا ہے. زیرحراست خالد جبر کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ انہوں نے اپنی وزارت کے فنڈز میں بڑے پیمانے پرمالی بدعنوانی کا ارتکاب کیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات کے مطابق خالد جبر نے قیدیوں کے کنیٹین سے متعلق مخصوص فنڈز میں 12 ملین شیکل کی رقم میں خورد برد کی ہے. ذرائع کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ہاں اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی ضروریات کے لیے الگ سے فنڈز مخصوص ہیں. خالد الجبر کی گرفتاری کے بعد مالی بدعنوانی کے اس اسکینڈل میں مزید پردہ نشینیوں کے نام سامنے آنے کا بھی امکان ہے. ذرائع سے مزید معلوم ہوا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اس اسکینڈل پر پردہ ڈالنے کے لیے مزید ناموں کے منظرعام پر لانے سے اجتناب کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ بارہ ملین شیکل کی رقم صرف ایک اہلکار ادھر ادھر نہیں کر سکتا. اطلاعات ہیں کہ اشرف العجرمی کی وزارت میں خور برد کرنے والے بعض اہلکار غزہ میں مقیم ہیں. ان میں سے ایک شخص کو فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کی جانب سے گرفتار کیا گیا جس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے ایک ملین شیکل کی رقم فلسطینی اتھارٹی کو واپس کر دی تھی، جس کے بعد اسے رہا کر دیا گیا. تاہم دیگر افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی.