الخلیل ۔ مرکز اطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی اتھارٹی نے فلسطینیوں کے زیر ملکیت وسیع قطعہ اراضی ضبط کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، اس سلسلے میں قابض اتھارٹی کا پیر کے روز حکمنامہ سامنے آ گیا ہے۔ جس زمین کو فلسطینی شہریوں سے چھیننے کی یہ تازہ تیاری سامنے آئی ہے وہ فلسطینی شہر الخلیل کے شمال مغرب میں ترقومیا نامی قصبے میں ہے اور چھ سو ایکڑ پر مشتمل ہے۔ دوسری جانب سے یہ جگہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع ہے۔ واضح رہے تین روز قبل اسرائیلی قابض اتھارٹی نے یہودیوں کی آباد کاری کے لیے 820 نئے رہائشی یونٹ بنانے کی منظوری دی تھی۔ اس کے بعد فلسطینیوں کی زمین چھیننے کا بڑا حکم ہے۔
ترقومیا میں فلسطینیوں کے زیر ملکیت زمین کے دفاع کے لیے بنائے گئے فورم لینڈ ڈیفنس کمیٹی کے ممبر سلیمان جعافرة، نے اس نئی اسرائیلی واردات کی تصدیق کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی نے متعدد فلسطینیوں کو اپنے زمین خالی کرنے کا نوٹس بھی دے دیا ہے۔
واضح رہے یہ وسیع اراضی فلسطینیوں کے زیتون کے باغات اور دیگرفصلوں کے لیے مشہور ہے۔
یہاں کے فلسطینی زمین مالکان نے ماضی میں ہر طریقے سے اپنی زمین کی جائز اور قانونی ملکیت ثابت کی ہے کہ ہر طرح سے زمین کے جائز مالک ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی اتھارٹی مقامی فلسطینیوں کی زمین چھین کر اس پر نئے آنے والے یہودیوں کو بسانے کے لیے یہودی بستیاں تعمیر کرنا چاہتی ہے۔ فلسطینیوں کے ایک تخمینے کے مطابق 164 یہودی بستیوں میں ساڑھے چھ لاکھ یہودی پہلے ہی بسائے جا چکے ہیں۔ جبکہ مقبوضہ مغربی کنارے کے بیرون میں اور مشرقی یروشلم میں قائم 116 یہودی بستیاں اس کے علاوہ ہیں۔ تاہم مزید تعمیرات کے لیے فلسطینیوں کی اراضی چھیننے کی اسرائیلی تیاری تیز ہے۔