Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینیوں کو بے دخل کیا گیا تو یہودیوں کو نکال باہر کریں گے: ھنیہ

palestine_foundation_pakistan_ismael-haneyya-the-democratically-elected-palestinian-prime-minister201

غزہ میں اسلاکی تحریک مزاحمت (حماس) کی منتخب حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطین کے کسی بھی علاقے سے فلسطینی شہریوں کی ملک بدری یا بے دخلی کی دوبارہ اجازت نہیں دیں گے اور اگر قابض اسرائیل نے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی سازش کی تو غزہ سے اوراس کے اردگرد سے یہودیوں کو نکال باہر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل نے مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے ظالمانہ فیصلے پرعمل درآمد کیا تو اس کا توڑ کرنے کے لیے غزہ میں بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے شمال میں بیت حانون میں فلسطین بدری کے خلاف احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا، جس میں یہودیوں کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ اگر فلسطینیوں کو نکالا گیا تو یہودی بھی نہیں رہیں گے۔

جمعرات کے روز سابق فلسطینی شاعر عبدالرحمان بارود کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل کے فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق فیصلے کا پوری قوت سے مقابلہ کریں گے اور فلسطینی عوام کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی نئی نسل یہودیوں کی طرف سے طاقت کے زور پر اپنی بے دخلی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور فلسطین میں اقامت کے اپنے حق کا دفاع کرتی رہے گی۔

فلسطینی جماعتوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”ہم مفاہمت اور اتحاد کے حق میں ہیں اور اس کی کامیابی کے لیے تین الگ الگ پہلوؤں پر کام کر رہے ہیں اور مفاہمت کی کوششیں اس کی کامیابی تک جاری رہیں گی”۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی راہ میں فلسطینی اتھارٹی کی پالیسیاں حائل ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی قابض اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے سلسلے میں کیے گئے تمام معاہدوں کو ختم کرے ۔ فلسطینی اتھارٹی ہمارا مطالبہ تسلیم کرنے کے بجائے الٹا حماس پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی مداخلت بھی فلسطینیوں کو اتحاد کی نعمت سے محروم کرنے میں برابر کی شریک ہے۔ کیونکہ مصالحت کی جب بھی کوشش کی جاتی ہے امریکا اسے حماس کے خلاف ویٹو کردیتا ہے۔

امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ جارج میچل کے علاقے کے دورے سے متعلق اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ امریکی مندوب کی آمد صرف اسرائیل کی ظالمانہ پالیسیوں پر پردہ ڈالنے کا ایک حربہ ہے، ان ملاقاتوں سے خطے کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ قابض اسرائیل ایک طرف بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے بے دخل کیا جا رہا ہے ایسے میں مذاکرت کس پر ہونے چاہئیں۔

فلسطینی وزیراعظم نے حال ہی میں انتقال کر جانے والے شاعر عبدالرحمان بارود کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ مرحوم نے پوری زندگی فلسطینی عوام کی خدمت میں صرف کی۔ ان کا کلام فلسطین کی نوجوان نسل کے لیے مشعل را ہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan