مقبوضہ مغربی کنارےمیں جامعہ بیرزیت میں فتح کے یوتھ ونگ نےفلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل سے براہ راست مذاکرات مخالف طلبہ کے ایک احتجاجی مظاہرے پر حملے کے دوران کئی طلبہ کےزخمی ہونے کی اطلاعات ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات کے مطابق پیر کے روز مغربی کنارے میں بیرزیت یونیورسٹی کے طلبہ کی بڑی تعداد نے اسرائیل سے راست مذاکرات کے خلاف ایک پرامن مظاہرہ کیا. اس دوران فتح کے طلبہ اور یوتھ ونگ نے ڈنڈوں اور پتھروں کے ذریعے احتجاج کرنے والے طلبہ پر حملہ کیا گیا، جسے کئی طلبہ زخمی ہو گئے. واقعہ کے بعد پیپلزڈیموکریٹک فرنٹ کی طلبہ تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پیر کے روز بیرزیت یونیورسٹی میں فتح کی غنڈہ گردی سے کئی طلبہ زخمی ہوئے ہیں تاہم ان میں دو کی حالت نازک ہے جنہیں علاج کے لیے رام اللہ کےایک اسپتال منتقل کیا گیا ہے. اسٹوڈنٹ یونین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد امن مذاکرات کے خلاف پرامن مظاہرہ کر رہےتھےکہ اچانک فتح کے غنڈہ گردوں نےان پر حملہ کر دیا. حملے میں ان کے بینرز اور کتبے بھی چھین کر پھاڑ دیے گئے اور طلبہ کو وحشیانہ تشددکا نشانہ بنایا. متاثرہ طلبہ کا کہنا ہے کہ فتح کا یوتھ ونگ یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں سرکاری سرپرستی کے تحت غنڈہ گردی کر رہا ہے تاہم غنڈہ گردی اب برداشت نہیں کی جائے گی.