مغربی کنارے میں مختلف سماجی اور مذہبی جماعتوں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب قابض اسرائیلی فوجی اور سیاسی حکام کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔ اسرائیل نے غزہ جنگ کے دوران جس طرح مسلمہ عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی اس پراسرائیلی قیادت کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے گولڈ سٹون رپورٹ پربحث موخر کیے جانے کے معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں اور بین الاقوامی سطح پرایسی کمیٹی کی تشکیل ضروری ہے جو اس امر کی چھان بین کرے کہ آیا بحث کو مؤخر کرنے میں کس کا ہاتھ ہے اور اس کے کیا اسباب ہیں۔ بیان میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ کو موخر کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فتح کی قیادت خصوصا ایگزیکٹو کونسل سے کہاگیا کہ وہ اس اقدام کی ذمہ داری قبول کرے، کیونکہ گولڈ سٹون کی رپورٹ میں اسرائیل کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے بجائے اسرائیل کو فرار کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کی تحقیقات نہ کی گئیں توفتح کی ایگزیکٹو کونسل اس کی ذمہ دار ہوگی اور وہ اس گھناؤنی سازش میں مجرموں کی صف میں شامل سمجھی جائے گی۔