Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فتح اتھارٹی کا اسلام کے خلاف کھلا اعلان جنگ

palestine_foundation_pakistan_mahmoud-abbas-pro-israel39

رام اللہ میں فتح کی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسلامی شخصیات، مساجد اور خطیبوں کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔
اس مقصد کے لئے محمود عباس کی منظوری سے تیرہ نکاتی ایجنڈہ ترتیب دیا گیا ہے۔ “ہماری دعوتی مساجد” تنظیم اس تیرہ نکاتی ایجنڈے کو منظرعام پر لے آئی ہے۔ مساجد کے خلاف فتحاوی جنگ کے بلیو پرنٹس واضح کرنے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے” مغربی کنارے میں رام اللہ حکام کی خباثت سے بھرپور سرگرمیاں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں۔ اس شرانگیز منصوبے پر عمل کے لئے اسرائیل کے ساتھ تواتر کے ساتھ کوارڈینشن جاری ہے۔
محمود عباس کی وزارت اوقاف اپنے نئے منصوبے میں مساجد کے کردار کو ازسر نو بیان کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مساجد کے خطباء اور آئمہ کرام کو ڈکٹیشن لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ “ہماری دعوتی مساجد” نیٹ ورک کی جانب سے منکشف کئے جانے والے فتحاوی حکم نامے کے مطابق محمود عباس حکومت مغربی کنارے میں امام مساجد کی تقرری سے انکار کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب سیکیورٹی اداروں میں ہر روز نئی بھرتی کی جا رہی ہے۔
اس وقت مغربی کنارے کی ایک ہزار مساجد میں کوئی مؤذن، امام اور خطیب نہیں ہے۔ ان میں 220 مساجد صرف نابلس میں ہیں۔ رام اللہ کی وزارت اوقاف خطباء کو سرکاری طور پر تیارکردہ خطبہ جمعہ پڑھنے پر مجبور کر رہی ہے۔ اس کوشش کا مقصد سیاسی مقاصد حاصل کرنا ہے۔ محمود عباس کے حکم پر زور خطابت کے ذریعے عوام کو اپنا گرویدہ بنا لینے والے آئمہ کی جگہ من پسند اور نااہل امام مسجد مقرر کئے جا رہے ہیں۔
ان میں مسجد اقصی کے خطیب الشیخ حامد البیتاوی ایسی ہی ایک نمایاں شخصیت ہیں کہ جن کا تبادلہ ایک جگہ سے دوسری جگہ کر دیا گیا۔ امام مسجد حضرات پر اپنی مسجدوں میں قرآن کے درس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مساجد میں تحفیظ القرآن کے مراکز کی تالا بندی کر دی گئی ہے۔ شہر میں صاحب علم اور تقوی آئمہ کو گرفتار کر کے کال کوٹھڑیوں میں بند کیا جا رہا ہے۔
نمازیوں کو ایسے صاحبان علم سے فیض حاصل نہیں کرنے دیا جا رہا۔ مساجد کے سامنے ایسی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں کہ جس کی وجہ سے نمازی اکثر باجماعت نماز میں شامل نہیں ہو سکتے۔ مساجد میں اجتماعی افطاری جیسے سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
محمود عباس حکومت نے حالیہ چند مہینوں میں شہر میں متعدد نائٹ کلب، شراب خانے اور رقص و سرور کے اڈے کھولنے کی اجازت دی ہے۔ اریحا میں ایک قمار خانہ حال ہی میں کھولا گیا ہے، جہاں رات گئے تک شراب کی محفل جمی رہتی ہے۔ شہر میں مخلوط تعلیم کے اداروں میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
نام نہاد وزیر اعظم سلام فیاض نوجوانوں کو تنگ نظر خیالات کو ترک کرنے کی تعلیم دے رہے ہیں۔ یہودی بستیوں کے گرد واقع مساجد سے آذان کی آواز کم کی جا رہی ہے۔ ایسا اقدام یہودی آبادکاروں کے آرام میں خلل کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ علماء کرام کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں علامہ یوسف القرضاوی کی کردار کشی پر مبنی مہم خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کی کوششوں کے سلسلے میں علمائے کرام کو القدس اور مسجد اقصی کی سیر کی دعوت دی جا رہی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan