فلسطینی پارلیمنٹ میں ’’ اصلاح و تبدیلی بلاک‘‘ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر عاطف عدوان نے خبردار کیا ہے کہ مغربی کنارے سے ہزاروں فلسطینیوں کو مغربی کنارے سے دربدر کرنے کے صہیونی فیصلے پر عملدرآمد کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے غزہ کی پٹی اور ہمسایہ عرب ممالک کی سیاسی، جمہوری اور سیکیورٹی صورتحال پر منفی اثرات پڑیں گے۔
عدوان نے بروز پیر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ظالمانہ اسرائیلی فیصلہ عالمی قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ اس فیصلے سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ جارح اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف من مانی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
عدوان نے بروز پیر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ظالمانہ اسرائیلی فیصلہ عالمی قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ اس فیصلے سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ جارح اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف من مانی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
اسی ضمن میں عدوان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اتنی جگہ نہیں کہ وہ مغربی کنارے سے ہجرت کر کے آنے والے فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسا سکے کیونکہ پہلے ہی اسکا دنیا کی گنجان ترین علاقوں میں ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ معاشی بد حالی اور ضروریات زندگی کی عدم موجودگی کی وجہ سے یہاں آنے والے فلسطینی اردن کی طرف ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہجرت کے اردن کی سیاسی، جمہوری اور سیکیورٹی صورتحال پر بڑے منفی اثرات مرتب ہونگے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے اپنے حالات بھی مزید خراب ہو جائیں گے۔