غزہ کی پٹی میں ایک روز قبل پیدا ہونے والے بجلی کے بحران میں جزوی طور پر کمی آئی جب کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کو 200 لیٹرخام تیل فراہم کیا گیا ہے. ایندھن کی فراہمی کے بعد شہر کےمرکزی پاور اسٹیشن کے ایک یونٹ نے کام کرنا شروع کر دیا ہے، تاہم یہ ایندھن صرف اگلے چوبیس گھنٹوں کے لیے ہے . مزید ایندھن فراہم نہ کیا گیا تو بحران ایک بار پھر شدید تر ہو جائے گا.
غزہ کے محکمہ بجلی کے ڈائریکٹر برائے تعلقات عامہ جمال دردساوی نے مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگومیں بتایا کہ 200 لیٹر کی فراہمی سے مرکزی پاور اسٹیشن کے صرف ایک یونٹ نے کام کرنا شروع کیا ہے. اس کے تین مزید یونٹ تاحال ایندھن کی عدم فراہمی کی وجہ سے بند پڑے ہیں.
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مزید ایندھن کی فراہمی کو یقینی بنائے گا.
ایک سوال پردردساوی نے کہا کہ شارٹ فال میں اضافے کی وجہ سے غزہ کے مختلف علاقوں میں اب بھی چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ بحران کے شدید تر ہونے کے بعد لوڈ شیڈنگ کی مقدار بڑھ سکتی ہے جو رات اور دن کے اوقات میں بارہ گھنٹے تک بھی ہو سکتی ہے.
خیال رہے کہ ایک روز قبل غزہ کی پٹی میں توانائی کے بحران سے اسپتالوں اور دیگرایمرجنسی شعبہ جات میں ہنگالی حالت نافذ کر دی گئی تھی. رمضان المبارک کے قریب آتے ہی بجلی کے بحران میں اضافے سے پہلے ہی محاصرے کا شکار شہریوں کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے.