Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

ترک ماہرین ’’مرمارہ‘‘ پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا خصوصی معائنہ کرینگے

palestine_foundation_pakistan_gaza-boat-aid-convoy-freedom-flotilla

دو ماہ اسرائیلی قبضے میں رہ کر ہفتہ کے روز واپس ترکی کی اسکندریہ بندرگاہ پر پہنچنے والے جہاز ’’مرمارہ‘‘ پر قتل عام کے دوران کسی کیمیائی ہتھیار کے استعمال کے خدشے کے پیش نظر جہاز کی عمومی تلاشی سے قبل ترک اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے ماہرین سے جہاز کا مکمل معائنہ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹیم آج اپنا کام آج شروع کر دے گی۔ اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے ماہرین جہاز پر کسی قسم کی کیمیائی یا ریڈیائی شعاعوں کے استعمال کو جانچیں گے۔ جس کے بعد ترکی کے تفتیش کاروں کا 18 رکنی وفد بحری جہاز کی تلاشی مکمل کرے گا۔ اٹارنی جنرل مصطفی اوزکان جہاز کے معائنے کے لیے اسکندریہ کی بندرگاہ پر پہنچ چکے ہیں، مقامی سرکاری عہدیداروں کے مطابق ترک حکام اور اقوام متحدہ کا وفد ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ پر ہونے والی خونریزی کی تحقیقات کے ضمن میں جہاز کا معائنہ بھی کرے گا۔ ماہرین 31 مئی کو جہاز پر کی گئی اسرائیلی جارحیت اور قبضے کے نشانات تلاش کریں گے، ذرائع کے مطابق کارروائی ایک یا دو روز میں مکمل ہو گی۔ اسی دوران ترک ریلیف اتھارٹی نے بحری جہاز ’’مرمارہ‘‘ کے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے دوسرے امدادی قافلے کی شرکت کا اعلان بھی کیا۔ ترک اخباروں نے ریلیف اتھارٹی کے رکن حسین اروج کے حوالے سے نقل کیا کہ جب تک غزہ کا صہیونی ظالمانہ محاصرہ جاری رہے گا ’’مرمارہ‘‘ محاصرہ توڑنے کی مہم میں شریک رہے گا۔ دوسری جانب ترک سیاسی مبصرین کہ مطابق فلسطینی سرزمین پر قائم ناجائز اسرائیلی ریاست نے ترکی اور صہیونیت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے آہستہ آہستہ ترکی کے مطالبات ماننا شروع کر دیے ہیں، سانحہ فریڈم فلوٹیلا کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے اور ترکی نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا چار سال سے محاصرہ کر رکھا ہے جس سے وہاں پر انسانی ضروریات زندگی ناپید ہو چکے ہیں اور وہاں بسنے والے 15 لاکھ کے لگ بھگ انسانوں کی زندگیاں انتہائی خطرے سے دوچار ہیں، 31 مئی کو اہل غزہ کے لیے امدادی سامان لیکر آنے والے امدادی قافلے ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ کو غزہ تک پہنچنے سے روکنے کے لیے اسرائیلی بحریہ نے قافلے میں شریک ترک جہاز ’’ماوی مرمارہ‘‘ پر حملہ کر دیا اور جہاز پر موجود رضا کاروں پر بے دریغ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 09 ترک رضا کار جام شہادت نوش کر گئے، عالمی پانیوں میں کی جانے والی یہ خونریزی قانون بین الاقوام کی کھلی خلاف ورزی تھی، واقعے کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ نے عالمی کمیٹی تشکیل دی تاہم اسرائیل نے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے اس سانحے کی تحقیقات کے لیے اپنی الگ کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan