Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

غزہ آنے کا مقصد شہر کی معاشی ناکہ بندی توڑنا ہے: عرب پارلیمانی اتحاد

palestine_foundation_pakistan_ismael-haneyya-the-democratically-elected-palestinian-prime-minister-and-arab-parliamentary-union-apu-delegation

اتوار کے روز عرب سے غزہ پہنچنے والے عرب پارلیانی اتحاد کے اراکین نے کہا ہے کہ ان کی آمد کا مقصد شہر کی گذشتہ چار برس سے اسرائیلی معاشی ناکہ بندی توڑنا اور فلسطینی عوام کے اسرائیل کے خلاف عزم میں ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ گذشتہ روز عرب پارلیمنٹ کی اسپیکر ھدیٰ بن عامر نے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ غزہ پہنچنے کے بعد فلسطینی مجلس قانون ساز کے دفتر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ اور دیگر وزراء کی جانب سے مہمان وفد کا پرجوش استقبال کیا گیا۔ ھدیٰ ابن عامر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس ہنگامی دورے کا مقصد عرب اقوام کو مسئلہ فلسطین کی حمایت اور مدد کے لیے تیار کرنا اور اسرائیلی مظالم کے خلاف متحد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے کوششیں کرنے پر تیار ہیں۔ ھدیٰ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور فوری حل کے لیے مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس لیے آئے ہیں کہ معاشی ناکہ بندی کا شکار غزہ شہر کے بارے میں ضروری معلومات جمع کر کے عرب ممالک اور دنیا بھر کو محصور شہریوں کی مشکلات سے آگاہ کروں۔ ھدیٰ بن عامر کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ کی محاصرہ کے بعد کی حالت کا مشاہدہ کیا ہے. اس سے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ برتے جانے والے ظالمانہ سلوک کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ ترکی اور یورپ سے آنے والے امدادی بحری جہازوں پر اسرائیلی فوج کے حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی عالمی قوانین، انسانی حقوق اور بنیادی اخلاقی اقدار کے ساتھ مذاق ہے۔ اس موقع پر فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے عرب پارلیمانی اتحاد کے وفد کی غزہ آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عرب پارلیمانی وفد کی آمد سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ احمد بحر نے تمام دنیا کے پارلیمنٹیرینز ، اقوام متحدہ، او آئی سی، عرب لیگ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی اپنے نمائندہ وفود غزہ بھیجیں تاکہ صہیونی جارحیت اورمعاشی ناکہ بندی کے اثرات کو پوری دنیا تک پہنچایا جاسکے۔ واضح رہے کہ عرب پارلیمانی اتحاد کا وفد اپنے دو روزہ دورے میں آج فلسیطینی وزیراعظم اور دیگر سیاسی راہنماؤں سےملاقات اور جنگ سے تباہ حال غزہ کا دورہ بھی کرے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan