مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے الگ الگ علاقوں میں قابض اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں۔
’حریہ نیوز‘ کے شائع کردہ اعدادوشمار میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض افواج اور آباد کاروں کو نشانہ بنانے والی مزاحمت کی 10 کارروائیوں فائرنگ کے3 واقعات بھی شامل ہیں۔
مزاحمتی جنگجوؤں نے قابض فوج پر فائرنگ کی جس نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں کفر عقب پر دھاوا بول دیا۔
ایک فلسطینی مزاحمت کار نے نابلس کے جنوب میں حوارہ فوجی چوکی کی طرف ایک کار سے فائرنگ کی اور جائے وقوعہ سے پیچھے ہٹ گیا۔
مزاحمت کاروں نے رام اللہ شہر کے الطیرہ محلے پر حملہ کے دوران قابض فوج کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔
قابض فوج کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں کفر عقب اور قلندیہ چوکی، الجلزون پناہ گزین کیمپ اور رام اللہ کے الطیرہ محلے، جنین میں العرقہ گاؤں، عقبات میں قابض فورسز پر پتھراؤ کیا گیا۔اریحا میں جابر کیمپ اور الخلیل میں التوانی گاؤں میں بھی فلسطینی مزاحمت کاروں نے قابض فوج پر حملے کیے۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن باسم زعاریر نے کہا کہ فلسطینی نوجوان مغربی کنارے کے بہت سے علاقوں میں قابض افواج کی دراندازیوں کا مقابلہ کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیشہ متحرک اور تیار رہتے ہیں۔
زعاریر نے زور دے کر کہا کہ قابض حکام کی جارحیت کا مقابلہ کرنا قومی اقدار اور وطن اور اس کی آزادی کی خاطر قربانیوں میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوجوان جانتے ہیں کہ وہ قید ہو سکتے ہیں یا مارے جا سکتے ہیں، لیکن وہ قابض دشمن کے ساتھ مقابلہ جاری رکھتے ہیں۔