فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکرڈاکٹراحمد بحر نے خبردار کیا ہے کہ رام اللہ میں قائم غیر قانوی اتھارٹی اور عباس ملیشیا کی جانب سے خطرات لاحق ہیں، تاہم انہیں کوئی نقصان پہنچا توا اس کے خطرناک نتائج کی تمام ترذمہ داری صدر عباس، فلسطینی اتھارٹی اور عباس ملیشیا پر عائد ہوگی۔ غزہ میں مجلس قانون ساز کے اجلاس کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہمیں ایسے اشارے ملے جن سے قانون ساز ادارے کے اسپیکر کی جان کو خطرہ لاحق ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ڈاکٹر عزیز دویک کی جان کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو فلسطین کا سارا سیاسی نظام تباہ ہوجائے گا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی بحران کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی پرعائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ڈاکٹر دویک کو صرف ان کے آئینی فرائض کی ادائیگی اور مجلس قانون ساز کے دفتر میں جانے سے نہیں روکاگیا بلکہ انہیں گردفتار کرنے یا جان سے مارڈالنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ احمد بحر کا کہناتھا کہ ڈاکٹرعزیز دویک کی گرفتاری کی دھمکیاں نہایت خطرناک ہے اس پر خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹر بحر نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ مغربی کنارے میں مجلس قانون ساز کے اراکین پر تشدد اور حماس سمیت دیگر تنظیموں کے ارکان کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتار ارکان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔