اسرائیلی فوج اور عباس ملیشیا کے رہنماؤں نے رام اللہ کی سڑکوں پر مشترکہ مارچ کیا، دونوں اطراف سے سیکیورٹی تعاون کے نام پر تعلقات اس سطح تک پہنچ گئے کہ اب دونوں فوجیں ایک دوسرے کے ساتھ کھلے عام سڑکوں پر گشت کرنے لگی ہیں۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے اسرائیلی فوجی کمانڈرز نے عباس ملیشیا کی جانب سے بلامعاوضہ فراہم کی جانے والی خدمات پر اسے اپنے ساتھ گھومنے کا اعزاز بخشا ہے۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’ھارٹز‘‘ نے اپنی اتوار کی اشاعت میں کہا ہے کہ رمضان کے مہینے کے پہلے دن سے رام اللہ کی شاہراہوں پر اسرائیلی فوج کے عباس ملیشیا کے ساتھ مشترکہ دورے دیکھے جا رہے ہیں، ان دوروں میں اسرائیلی فوج کے مرکزی کمانڈر ’’ایوی مزراحی‘‘ اور مغربی کنارے میں صہیونی فوج کے سربراہ جنرل ’’نٹزن الون‘‘ اور مغربی کنارے کی سول انتظامیہ کے سربراہ ’’یوو مارڈی چائی‘‘ بھی شریک رہے ہیں جس سے اسرائیلی فوج کا عباس ملیشیا پر اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔ اخبار نے فریقین کے مابین گہرے اور مضبوط تعلقات کا ثبوت اس طرح دیا ہے کہ اس دورے کے اختتام پر رام اللہ میں فتح حکومت کے ہیڈ کوارٹر میں اعلی اختیاراتی سیکیورٹی عہدیداروں کے مابین ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔ اخبار کے مطابق ان سیکیورٹی تعلقات کی وجہ سے پچھلے کچھ سالوں میں عباس ملیشیا نے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے غاصب صہیونی فوج کے خلاف کئی کارروائیوں کو ناکام بنایا ہے، جس کی وجہ سے صہیونی فوج کی بڑی حد تک مزاحمت کاروں کی کارروائیوں سے محفوظ ہو گئی ہے۔