مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی ہفتے کو صہیونی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایک کم عمر فلسطینی نوجوان احمد مسلمانی کی شہادت کے واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مسلمانی کو بلاجواز گولیاں مار کر شہید کیا ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسلمانی کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں اعتراف کیا ہے کہ احمد مسلمانی اسرائیلی فوج کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھا.فوج نے اسے بلاجواز فائرنگ کر کے شہید کیا ہے.
خیال رہے کہ 25 سالہ احمد مسلمانی ایک فلسطینی طالب علم تھا. صہیونی فوج نے ہفتے کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں طوباس کے مقام پر اس وقت ایک چیک پوسٹ پر روکا جب وہ کسی کام کے سلسلے میں وہاں سے گذر رہا تھا.
صہیونی فوج نے تلاشی لینے کے بعداس کے باوجود کے مسلمانی کے پاس ایسی کوئی چیز نہ تھی جس پر اسے روکے جاتا آگے نہ جانے دیا گیا. احمد نے اپنے کام پر جانے کے لیے اصرار کیا تو اس پر قابض فوجیوں نے پہلے اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا. حالت غیر ہونے پر اسے گولیاں مار کر سڑ ک پر پھینک دیا گیا.