ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے صہیونی وزیرخارجہ آوی گیڈور لائبرمین کے ان بیانات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے جس میں اسرائیلی وزیر نے الزام عائد کیا تھا” طیب اردگان معمر قذافی اورھوگو شاویز کے نقش قدم پر چل رہے ہیں”۔
منگل کے روز استنبول میں ایک تقریب کے بعد صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ترک وزیراعظم نے کہا کہ” لائبر مین جیسے شخص کے بیان پرکوئی بات کرنا وقت کا ضیاع ہے، اس کی اتنی اہمیت نہیں کہ اس کے کسی بیان کو سنجیدگی سے لیا جائے”۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کو فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ یہودیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی برداشت نہیں کی جائے گی ، اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرخارجہ نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں ترک وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ” طیب اردگان لیبیا کے صدر کرنل معمر قذاتی اور وینزویلا کے ھوگو شاویزکے نقش قدم پر چل کر اسرائیل کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں”۔ لائبرمین کے بقول “اردگان ہوبہو وہی کچھ کر رہے ہیں جولیبیا کے معمر قذافی اور وینز ویلا کے ھوگو شاویز کر رہے ہیں”۔
صہیونی وزیرنے کہا کہ اسرائیل کےلیے ترکی مسئلہ نہیں بلکہ طیب اردگان جیسے ترک وزیراعظم مسئلہ ہیں۔