کوئٹہ: فلسطین فاؤنڈیشن بلوچستان کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام اور دنیا بھر کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کے لئے گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ۔ کانفرنس کا عنوان تھا (فلسطین امت مسلمہ کا مرکز و محور ) کانفرنس کی صدارت علامہ مقصود علی ڈومکی نے کی جبکہ کانفرنس سے بی این پی مینگل کے مرکزی رہنماء آغا حسن بلوچ، اے این پی کے مرکزی رہنماء کمانڈر خدائیداد خان، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ء سابق سینٹر میر مہیم خان بلوچ، معروف دانشور کالم نگار امان اللہ شادیزئی، جمعیت اتحاد العلماء بلوچستان کے صدر قاضی فخرالدین، سماجی رہنما صفیہ ہاشمی، سہارا ویلفئیر ٹرسٹ کے چیئرمین راز محمد لونی، قاضی الطاف حسین و دیگر شریک ہوئے۔
انفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ اس سال کی اہمیت پچھلے سالوں سے زیادہ ہے کیونکہ ماہ رمضان المبارک ایسے حالات میں آیا ہے کہ فلسطین ہی نہیں بلکہ پورا اعالم اسلام لہو لہو ہے۔ اور یہ سب کچھ گریٹر اسرائیل کی صہیونی سازش کے تحت امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی اور دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے جن غیور فرزندان اسلام نے یوم القدس کے روزبیت المقدس اور قبلہ اول کی آزادی کے لئے اپنے لہو کا نذرانہ دیا انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔
اس موقعہ پر بی این پی کے مرکزی رہنماء آغا حسن بلوچ نے کہا کہ نام نہاد عالمی برادری بھی فلسطینیوں کے حق میں کوئی مثبت اور موثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہے، آج پوری مسلم دنیا آگ وخون کی لپیٹ میں ہے، بلوچستان میں بلوچ عوام بھی شدید محرومی کاشکار ہیں۔ ہزارہ ، شیعہ اور بلوچ ہر روز قتل ہورہے ہیں۔
معروف داشور امان اللہ شادیزئی نے کہا کہ ہر جگہ اسرائیل کا دفاع کرنے کے لئے نام نہاد گروہ کھڑے ہو چکے ہیں جو حقیقت میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا دفاع کر رہے ہیں اور گریٹر اسرائیل کے ناپاک منصوبے کو عمل درآمد کرنے کے در پے ہیں، آج انبیاء ؑ کی سرزمین فلسطین کی صورتحال ہمارے سامنے ہے ، اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جو سنہ1948ء سے شروع ہوا تھا کسی دور میں نہیں تھم سکا بلکہ ہمیشہ اس میں تیزی آتی رہی ہے ،
اے این پی کے مرکزی رہنماء کمانڈر خدائیداد نے کہا کہ القدس خطرے میں ہے، آج عراق جل رہا،یمن و شام میں لاشوں کے انبار ہیں، لبنان دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، برما میں مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر اس لئے قتل وغارتگری کا نشانہ بنایا جا رہاہے
نیشنل پارٹی کے رہنماء سابق سینٹر میر مہیم بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں ماورائے آئین و قانون لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ پاکستان چار قومیتوں کا مشترکہ وطن ہے یہ تسلیم کرنا ہوگا۔ہم آزادی فلسطین تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔
سماجی رہنماء صٖفیہ ہاشمی نے کہا کہ گذشتہ برس اسی ماہ مبارک رمضان میں غزہ کے عوام پر 51روزہ جنگ مسلط کی گئی کویت اور سعودی عرب میں مساجدکے اندر نمازیوں پر خود کش بم دھماکے ہوئے ہیں،،کویت میں وہاں بھی حال ہی میں جمعہ نماز کے دوران نمازیوں کو خود کش دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تو شیعہ سنی نے مل کر نماز وحدت پڑہی، قابل تحسین عمل ہے، پاکستان میں گذشتہ چند برس میں ستر ہزار سے زائد پاکستانیوں کو مساجد، امام بارگاہوں، جلوسوں، بازاروں، سیکورٹی چیک پوسٹوں، سرکاری دفاتر، ٹارگٹ کلنگ سمیت تفریحی مقامات سمیت اسکولوں اور دیگر مقاما ت پر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، ۔ ۲۲ رمضان المبارک کے دن عالمی یوم القدس کی ملک گیر ریلیاں نکالی جائیں گی۔