فلسطین کے 1948ء میں اسرائیلی تسلط میں چلے جانے والے علاقوں کے شہریوں نے اسرائیلی کی طرف سے شہدا کا معاوضہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی عدالت نے فیصلہ کیا تھا مقبوضہ فلسطین میں قابض فوج کے ہاتھوں بے گناہ مارے جانے والے افراد کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کیا جائے، تاہم مقامی شہریوں اور شہداء کے لواحقین نے یہ کہہ کر اسرائیلی معاوضہ وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے معاوضے کے ساتھ بعض ایسی شرائط عائد کی ہیں جن سے ان کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے۔ شہدا کے لواحقین کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ مظاہرین نے اسرائیلی مطالبہ مسترد کرتےہوئے مطالبہ کیا کہ بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث اسرائیلی فوجیوں کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور بے گناہوں کے خون کا حساب لیا جائے۔ واضح رہے کہ اسرائیل عدالت نے 2006ء میں بھی فیصلہ دیا تھا کہ 2000 میں اسرائیلی فوج کے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو معاوضے ادا کرنے کے احکامات دیے تھے تاہم حکومت کی جانب سے اس عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ عدالت کی جانب سے دوسری مرتبہ اس مسئلے کے اٹھائے جانے کے بعد شہریوں نے معاوضہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔