مقبوضہ بیت المقدس کو یہودی شناخت دینے کے لیے اسرائیلی اوچھے ہتھکنڈوں میں صہیونی فوج اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد نے بطن الھوی میں سلوادی کالونی کے ایک گھر پر دھاوا بولا جس پر فلسطینی نوجوانوں اور فوجیوں میں شدید جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوج نے دو نوجوانوں کو اغوا کر لیا۔ گھر کے رہائشیوں نے بتایا کہ صہیونی پولیس نے گھر میں ہونے والے نئی تعمیرات کی جانچ کے لیے گھر پر حملہ کیا تھا جس پر خاندان کے افراد نے مسلح افواج کے سامنے بھرپور مزاحمت کی جو باقاعدہ جھڑپوں کی شکل اختیار کر گئی۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی اہلکاروں نے سلودی گھر پر حملہ کے دوران فلسطینیوں پر اشک آور گیس اور آواز پیدا کرنے والے شیل بھی برسائے۔ واضح رہے کہ بطن ھوی میں چالیس ایکڑ اراضی پر واقع اس گھر پر انتہاء پسند یہودی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی فوج یہود کی واپسی کے نام پر جائیدادوں پر قبضہ کے اس مہم میں انتہاء پسند یہودیوں کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے۔ انتہاء پسند یہودی اس کوشش میں ہیں کہ کسی طرح فلسطینیوں کی ان جائیدادوں کو اپنی زیر ملکیت قرار دلوا دیں۔ ان کا دعوی ہے کہ 19 ویں صدی کے آغاز سے سلوان کی یہ املاک یمن سے آنے والے یہودیوں کی ملکیت تھیں۔ جھڑپوں میں اسرائیلی فوج نے 16 سالہ امیر القاق اور 16 سالہ عبد الرحمن الزغل کو گرفتار کرلیا، دونوں کا تعلق راس العمود کالونی سے ہے۔