فلسطین سے موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ اور مصر کے مابین سرحد پر کھودی گئی ایک سرنگ میں خان یونس سے تعلق رکھنے والا ایک فلسطینی نوجوان بجلی کا جھٹکا لگنے سے شہید ہو گیا۔ مصر کی جانب سے سرحدی پھاٹک بند کیے جانے کے بعد یہ سرنگیں اہل غزہ کے لیے لائف لائن کا کام دے رہی ہیں۔ ’’ مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے نمائندے نے طبی عملے کے حوالے سے بتایا ہے کہ 22 سالہ عبداللہ ابو حماد کی لاش کو غزہ کی پٹی کے جنوبی ضلع رفح کے ابو یوسف النجار شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ غزہ کی پٹی کے اسرائیلی محاصرے کے بعد مصر نے بھی رفح کراسنگ بند کر رکھی ہے جس کے بعد فلسطینیوں کے لیے ضروریات زندگی کی آمد ورفت کا واحد ذریعہ رفح کی سرحد پر کھودی گئی سرنگیں ہیں۔ ان خطرناک سرنگوں سے گزرتے ہوئے فلسطینی آئے روز حادثات کا شکار ہوتے رہے ہیں۔ ابو حماد کی حالیہ شہادت کے بعد سرنگوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 158 تک پہنچ گئی ہے۔