مغربی کنارے کے ضلع نابلس میں غاصب یہودی آبادکاروں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی لڑکا شہید ہو گیا. فائرنگ کا یہ واقعہ بلدیہ بیرزیت کی وادی الحرامیہ میں جمعہ کے روز پیش آیا.
فلسطینی میڈیکل ذرائع نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ سولہ سالہ لڑکا ایسر یاسر فواز رزاق یہودی آباد کاروں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا. گولی نو عمر لڑکے کے سینے کے پار ہو گئی اور وہ تین گھنٹے کسی طبی امداد کے خون میں لت پت پڑا رہا، جو بعد میں بہت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے انتقال کر گیا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید کی نعش رام اللہ کے سرکاری اہسپتال منتقل کر دی گئی ہے. نماز جمعہ کے بعد ایسر یاسر کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی. مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہودی آبادکاروں نے جب فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا تو اس وقت شہید اپنے چند بزرگوں کے ہمراہ علاقے سے گزر رہا تھا.
اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ فلسطینی نوجوانوں نے یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراو کیا جس کے جواب میں انہوں نے فائرنگ کی. یاد رہے کہ صہیونی جرائم کی یہ تازہ قسط اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر سامنے آئی ہے.