“رابطہ عالم اسلامی” نے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے، اس کی عرب اور اسلامی شناخت کر ختم کرنے اور مساجد یہودی آثار قرار دینے جیسی مذموم اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری جانب مسئلہ فلسطین کی بھرپور حمایت کرنے پر ترکی کے کردار کی تعریف کی ہے۔ رابطہ عالم اسلامی نے اپنے قیام کے پچاس سال مکمل ہونے کی مناسبت سے منعقد ہونے والی کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ’’تباہی، بھوک، ظالمانہ محاصرے نے تمام بین الاقوامی معاہدوں کے ساتھ تمام اخلاقی معیارات کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے‘‘ بیان میں اقوام متحدہ، یونیسکو اور دیگر عالمی تنظیموں اور امن و سلامتی پر یقین رکھنے والے ممالک سے اسرائیل کو مسجد اقصی کے انہدام جیسے مجرمانہ اقدامات سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل القدس کی اوقاف پر قبضہ کر کے بابرکت مسجد کی جگہ ھیکل سلیمانی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ مکہ المکرمہ میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں شریک علماء کرام اور دانشوروں نے ایسی بین الاقوامی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا جو فلسطین میں جاری بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی اسرائیلی کے مظالم اور سفاکانہ کارروائیوں کی تحقیق کرے۔ شرکاء کانفرنس نے اس موقع پر اسلامی ممالک سے اپنا دفاع مضبوط کرنے کی اپیل بھی کی بالخصوص اس صورت میں جب اسرائیل ایٹمی طاقت حاصل کر کے مسلمان ممالک کے لیے مستقل ایک خطرہ بن چکا ہے۔ کانفرنس میں اسلامی ممالک سے عالمی طاقتوں کے ذریعے اسرائیل پر ایٹم بم سے متعلق قوانین نافذ کرانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔