ترکی کے وزیراعظم طیب اردگان نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے بغیر فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل سے مذاکرات کو بے سود قرار دیا ہے- انہوں نے دورہ سعودی عرب کے دوران ’’القدس ‘‘ اخبار کو انٹرویو میں کہاکہ فلسطینی صدر محمود عباس کے اکیلے اسرائیل سے مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا- مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے حماس کی شرکت ضروری ہے – طیب اردگان نے کہاکہ میں بین الاقوامی کمیٹی کے نمائندے ٹونی بلیئر کی اس رائے سے سوفیصد اتفاق کرتاہوں جس میں انہوں نے کہاتھاکہ جن مذاکرات میں حماس شامل نہیں ہوگی وہ نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے- واضح رہے کہ عرب لیگ نے فلسطینی اتھارٹی کو چار ماہ کے لیے اسرائیل سے بالواسطہ مذاکرات کا گرین سگنل دیا ہے- ترکی کے وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین میں اسلامی آثار کو مٹانے کی سازشوں کے خاتمے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے – انہوں نے کہا کہ اسلامی مقدسات کی حفاظت ضروری ہے- اسلامی مقدسات کو یہودی ورثہ میں شامل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے- طیب اردگان نے مزید کہاکہ علاقے میں امن کے قیام کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ضروری ہے-