اسلامی تحریک مزاحمت. حماس. نے لیبیا کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے”امید “بیڑے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے. خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز لیبیا کے امدادی بیڑے “اُمید ” کو اسرائیلی فوج نے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے آنے والے بحری جہاز کو بزور طاقت روک کر اس کا راستہ تبدیل کیا تھا، جس کے بعد جہاز کو مصری بندرگاہ العریش لے جایا گیا ہے. جہاں اس پر موجود سامان اتار کرغزہ لایا جایا جائے گا. بدھ کے روزغزہ میں حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “حماس لیبیا کی طرف سے غزہ کے محصورین کی مدد کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کرتی ہے. لیبیا اور ترکی کی جانب سے غزہ کے محاصرہ زدہ شہریوں کی مدد کے لیے ہونے والے اقدامات دیگر عرب ممالک، عالم اسلام اور عالمی برادری کے لیے ایک بہترین مثال ہیں.” حماس نے لیبیائی امدادی بیڑے”امید” کا راستہ تبدیل کرنے اور اسے العریش بندرگاہ کی طرف لے جانے کی تمام ترذمہ داری اسرائیل پرعائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو طول دینے کے لیے عالمی امدادی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے. بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی طرف سے محصورین غزہ کی مدد کو آنے والے امدادی قافلوں کی راہ روک کر معاشی ناکہ بندی کو جواز فراہم نہیں کیا جاسکتا.