Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

حماس کا سلام فیاض کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ

palestine_foundation_pakistan_hamas12

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے مغربی کنارے میں فتح کے غیر آئینی وزیراعظم سلام فیاض کے اسرائیل حامی اور مسئلہ فلسطین کی مخالفت میں بیانات پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “سلام فیاض صہیونیوں کے ایجنٹ ہیں اور وہ فلسطینی عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے”۔ سلام فیاض اور ان کے گروہ کی فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف پے درپے سازشوں کے بعد اب یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی ہے کہ سلام فیاض صرف اسرائیل کے وکیل ہیں اور خطے میں اسی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

ہفتے کے روز دمشق میں حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور سلام فیاض کی غیر دستوری حکومت مسئلہ فلسطین کو ختم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں اسرائیل کے ساتھ بلیک میلنگ کی جا رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سلام فیاض کی جانب سے اسرائیل کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت کے اعلان اور “ہرٹزیلیا” میں یہودیوں کی تقریب میں شرکت کرکے فلسطینی عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے، بیت المقدس کی تقسیم کی حمایت اور فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی سے انکار کرکے انہوں نے مسئلہ فلسطین کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سلام فیاض کی طرف سے عبرانی اخبار”ہارٹز” کو انٹرویو میں یہودیوں کو ان کی عید کی مبارک باد دے کراسرائیل کو بطور”یہودی ریاست” کے تسلیم کر لیا ہے

بیان میں کہا گیا کہ “حماس یہ واضح کرتی ہے کہ سلام فیاض کی شخصیت ایک متنازعہ اور غیر آئینی ہے، انہوں نے غیر دستوری طور پرفلسطینی وزارت عظمی کا منسب سنبھال رکھا، وہ نہ تو فلسطینی عوام کے نمائندہ ہیں اور نہ ہی ان کا فلسطینی مجلس قانون ساز پراب کوئی حق ہے، سلام فیاض نے فلسطینی مجلس قانون سازکے اختیارات سلب کر کے آمریت قائم کر رکھی ہے، مغربی کنارے میں ہزاروں افراد کی گرفتاریوں اور شہدا کے خوان سے سلام فیاض اور ان کے گروہ کے ہاتھ سرخ ہیں، ان کے ان تمام غیر قانونی اقدامات پر حماس انہیں عوامی عدالت کے کٹہرے میں لانے اور ان کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتی ہے”۔

بیان میں سلام فیاض کے القدس اور فلسطینی پناہ گزینوں کے وطن واپسی سے متعلق دیے گئے بیان کونہایت خطرناک قرار دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ غیر منقسم بیت المقدس ہی فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہوگا اور مقبوضہ فلسطین سے نکالے گئے تمام ان لاکھوں فلسطینیوں کو واپس انہی کے علاقوں میں آباد کیا جائے گا جہاں سے انہیں بے دخل کیاگیا ہے۔

حماس نے کہا کہ کسی شخص کو فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور دشمن کی جھولی بھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور فلسطینیوں کے حقوق کی سودے بازی کرنے والوں کو بالآخر اپنے کیے کا حساب دینا ہو گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan