اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعتی عبرانی روزنامہ “معاریف” نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے روسی ساختہ “سی 5کے” نامی سمندر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والی سیکڑوں میزائل حاصل کر لیے ہیں جس سے اسرائیل کے سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے. اخبار کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق حماس نے یہ میزائل کچھ عرصہ قبل روس سے حاصل کئے اور انہیں غزہ اسمگل کیا گیا ہے. معاریف کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ روسی ساختہ یہ راکٹ عراق میں زمین سے زمین پر اور فضا میں تیاروں کو گرانے کے لیے بھی استعمال کیے جاتے رہے ہیں تاہم حماس نے ان میں ضروری تکنیکی تبدیلیوں کے بعد اسے سمندر میں تین کلو تک ہدف کو نشانہ بنانے کے قابل بنا لیا ہے، نیز ایسے میزائلوں کی حماس کے پاس موجود تعداد سیکڑوں میں ہے. رپورٹ میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ حماس سے روسی ساختہ ان میزائلوں کو ساحلی پٹی پر موجود اپنے عسکری ونگ کو فراہم کر دیے ہیں تاکہ کسی بھی جنگ کی صورت میں انہیں سمندر میں اہداف پر استعمال کیا جائےگا. دوسری جانب حماس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی. حماس کی جانب سے اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کو من گھڑت اور حماس کو بدنام کرنے کا ایک ذریعہ قرار دیا ہے.