اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے کو تیار ہیں، جنگ سمیت تمام آپشنز حماس کے سامنے موجود ہیں اور اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے مزاحمت کا ہتھیار اٹھائے رکھیں گے۔
ہفتے کے روز شام کے دارالحکومت دمشق میں فلسطینی قومی کانفرنس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حماس کے راہنما نے کہا کہ “تمام تر ممکنات کےباوجود صہیونی دشمن کے ساتھ کھلی جنگ کے لیے تیار ہیں، اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے ہر قسم کی جارحیت کا مزاحمت سے جواب دیں گے اور اس سلسلے میں کوئی رعایت نہیٓں رکھیں گے۔
اس موقع پرعوامی محاذ برائے آٓزادی فلسطین کے جنرل سیکرٹری احمد جبریل نے کہا کہ ان کی جماعت قومی مفاہمت کے لیے تمام فلسطینی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی حامی ہے، لیکن بعض جماعتوں کی جانب سے آج ہم پر اسرائیل اور امریکا کی مرضی کے فیصلے مسلط کرتے ہوئے مزاحمت ترک کرنے اور قومی اصولوں سے دستبرداری کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق پر سودے بازی کی شرط پر مفاہمت کی جانی ہے تو اس سے موجودہ حالات میں رہنا بہتر ہے کیونکہ موجودہ حالات میں ہم کم ازکم فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کی سودی بازی تو نہیں کررہے۔
فلسطینی قومی کانفرنس میں شریک تمام فلسطینی دھڑوں نے مغربی کنارےمیں صدر محمود عباس کی اتھارٹی کی طرف سے تحریک مزاحمت کچلنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فتح سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے جاری فوج تعاون ختم کرنے کا فوری اعلان کرے۔
کانفرنس میں بعض عرب ممالک کی جانب سے فلسطین میں مسلح تحریک مزاحمت کی حمایت کا خیر مقدم کرتے تمام عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ عرب لیگ کے پلیٹ فارم سے فلسطین کے ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کریں۔