Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

جہاد کی راہ اپنانے والے اپنے انجام سے آگاہ ہوتے ہیں: مبحوح شہید

mahmoud-al-mabhouh-one-of-the-founders-of-qassam-brigades2
اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے عسکری شعبے کے اہم کمانڈر محمود المبحوح نے اپنی شہادت سے دو ہفتے قبل ایک ریکارڈ شدہ ٹی وی انٹرویو میں انکشاف کیا کہ اسرائیل انہیں قتل کرنے کی تین مرتبہ ناکام کوشش کر چکا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ “زندگی و موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ہم سے جو بھی یہ راستہ اختیار کرتا ہے، اسے اپنا انجام بخوبی معلوم ہوتا ہے۔” ان کی خواہش تھی کہ فلسطینی مزاحمت، قابض دشمن کو زیادہ سے گزند پہنچانے کی پوزیشن میں آ جائے۔ وہ سمجھتے تھے کہ صہیونی دشمن کے جرائم اور قتل عام کا جلد یا بدیر بدلہ لینا ضروری ہے۔”

شہید مبحوح کا شمار “عزالدین القسام” کے بانیوں میں ہوتا تھا۔ انہیں 20 جنوری کو متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے ہوٹل میں شہید کر دیا گیا۔

الجزیرہ ٹی وی کو ایک ریکارڈ شدہ انٹرویو میں محمود مبحوح نے بتایا کہ اسرائیل نے ان پر پہلا قاتلانہ حملہ سنہ 1991ء میں کرایا۔ یہ کارروائی صہیونی موساد نے دراصل سنہ 1989 میں دو اسرائیلی فوجیوں کے اغوا کا بدلہ لینے کے لئے کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ان پر دوسرا ناکام قاتلانہ حملہ اس وقت ہوا کہ جب عزالدین القسام کے کمانڈر شیخ خلیل پر دمشق میں حملہ کیا گیا۔ اسرائیلی موساد نے شیخ خلیل کے قتل کی ذمہ داری سنہ 2004ء میں قبول کی۔

دوران انٹرویو اپنا چہرہ ڈھانپے محمود مبحوح نے خود پر ہونے والے تیسرے قاتلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے یہ اوچھی حرکت فروری سنہ 2008 میں حزب اللہ کے رہ نما عماد مغنیہ کے شامی دارلحکومت دمشق میں شہادت کے بعد کی۔ ان کا کہنا تھا کہ “وہ سیکیورٹی کے حوالے سے کمال درجے کا درک رکھتے تھے اور کبھی سیکیورٹی پر سمجھوتہ نہیں کرتے تھے۔ زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے تاہم جو لوگ بھی مزاحمت کا راستہ اخیتار کرتے ہیں، انہیں اپنا انجام بخوبی معلوم ہوتا ہے۔”
اپنے تفصیلی انٹرویو میں شہید مبحوح نے القسام بریگیڈ کے عمومی کمانڈر صلاح شحادۃ سے تعلقات کا ذکر ہوئے بتایا کہ کیسے انہوں نے اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کیا۔ انہوں نے بتایا کہ صلاح شحادۃ تمام کارروائیوں کی نگرانی خود کرتے تھے۔ بعض اوقات وہ ان سے متعلق احکامات جیل سے بھی صادر کیا کرتے تھے۔ ان میں اسرائیلی فوجیوں کے اغوا سے متعلق ان کی دلیرانہ ہدایات خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کے اغواء کی کارروائیوں اور بعد میں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ان کا پیچھا کرنے سے متعلق رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے دوسرے شرکاء مشن کا بڑی محبت سے ذکر کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan