غزہ کے علاقے بریج کمیپ میں فلسطینی مجاہدین اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپ میں ایک مجاہد شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ منگل کے روز علی الصبح ہونے والی اس جھڑپ میں اسرائیلی بزدلانہ بمباری اور توپ خانے کی شیلنگ سے زخمی فلسطینیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
وزارت صحت میں ڈائریکٹر شعبہ حادثات ڈاکٹر معاویۃ حسنین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ میڈیکل سٹاف نے مشرقی بریج کیمپ میں جاری جھڑپوں کے دوران شہید ہونے والے پچیس سالہ مروان فرج الجربا اور تین شدید اور درمیانی زخمیوں کو ’’شہداء اقصی ہسپتال‘‘ منتقل کیا ہے۔
حسنین نے کہا کہ مزید نقصان کی اطلاعات آنے کے بعد میڈیکل سٹاف جھڑپ زدہ علاقوں میں دیگر شہداء اور زخمیوں کی تلاش میں مصروف ہے انہوں نے بتایا کہ شہداء اور زخمیوں کی منتقلی کے دوران میڈیکل اسٹاف بھی اسرائیل کی جانب سے لگائی جانے والی آگ کی زد میں آیا ہے۔
قبل ازیں عینی شاہدین نے ’’ مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ مشرقی بریج کیمپ میں مزاحمت کاروں اور اسرائیلی جارح فوج کے درمیان ایک خوفناک جھڑپ شروع ہوئی جس کے دوران ہیلی کاپٹر اور جاسوس طیاروں کی مدد سے صہیونی فوج نے میدان کارزار بنے اس علاقے پر کم از کم دو میزائل داغے اور مشین گن کی فائرنگ بھی شروع کردی گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق صہیونی بمباری سے کئی فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، اس جارحیت میں شہادتیں بھی متوقع ہیں تاہم اس سلسلے میں طبی ذرائع نے ابھی زخمی یا شہید ہونے والوں کی منتقلی مکمل نہیں کی۔
دوسری جانب ’’ اسلامی جہاد‘‘ کے عسکری ونگ ’’ سرایا القدس‘‘ نے صہیونیوں کے ساتھ اس خونریز تصادم کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سرایا القدس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ان کے مجاہد علی الصبح ہی بریج کے مشرقی کیمپ میں فلسطینیوں کی اراضی پر قبضہ کی کوشش کرنے والی اسرائیلی فوج سے برسر پیکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مجاہدین نے اپنے مبارک اسلحے کی بدولت صہیونی فوج کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ان کے بہ قول یہ جہادی مہم صہیونی جارح قوتوں کی جانب سے غزہ کی پٹی میں کسی بھی جارحانہ حملے سے نمٹنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ اپنی آزادی اور اسلامی مقدسات کو صہیونی بے حرمتی سے بچانے کے لیے جہاد اور مزاحمت کا طریقہ ایک اسٹریٹجک آپشن کے طور پر ہمیشہ کھلا رہے گا۔