برطانیہ نے دبئی میں حماس کے لیڈر محمود المبحوح کے قتل کی واردات میں جعلی برطانوی پاسپورٹس استعمال کیے جانے پر اسرائیل کے ایک سفارتکار کو ملک بدر کر دیا.
واضح رہے کہ برطانوی جریدے ”ٹیلی گراف” کے مطابق برطانیہ کی وزارت خارجہ نے باقاعدہ طورپر موساد کو اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عز الدی القسام بریگیڈ کے سابق کمانڈر محمود مبحوح کے 20 جنوری کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
منگل کے ایڈیشن کی اپنی رپورٹ میں اخبار نے کہا ہے کہ برطانیہ کی وزارت خارجہ نے پیر کی شب لندن میں صہیونی سفیر ”رون براوزر” کو طلب کیا اور انہیں دبئی کے ہوٹل میں مبوح کے قتل بارے اپنے تحقیقات سے آگاہ کیا۔
اخبار نے وزارتی بیان کے حوالے سے لکھا کہ برٹش سیکیورٹی سروسز نے 15سے زائد برطانوی پاسپورٹ ائر پورٹ پر پکڑے گیے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کی توقعات بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں کہ برطانیہ موساد کی اس شرمناک حرکت پر اسرائیل کے سفیر کو ملک سے باہر بھیج دے۔ اسی طرح اسرائیلی پاسپورٹ کے برطانوی آپریشن کو بھی بند کردیا جائے ۔ میڈیا کے مطابق برطانو ی پاسپورٹ کے استعمال پر برطانوی حکومت نے غم وغصہ کا اظہار کیا۔
اخبار ” غراف” نے برطانوی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا تھا کہ ” صہیونی ریاست کو کسی قسم کا سبق سکھانے کی زیادہ امید نہیں کی جاسکتی” یاد رہے کہ مبحوح کے قتل میں مشتبہ افراد میں سے اکثر لوگوں کے یورپی پاسپورٹ تھے۔ ان افراد میں صہیونی ریاست میں رہنے والے برطانوی بھی شامل تھے۔