غزہ میں اسماعیل ھنیہ کی سربراہی میں قائم فلسطینی حکومت نے حماس کے راہنما محمود المبحوح کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے پر برطانیہ کی جانب سے صہیونی سفیر کی ملک بدری کے اقدام کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ مبحوح کے قتل میں ملوث اسرائیل کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔
حکومت کے آج ہونے والے ہفتہ وار اجلاس کے بعد حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لندن کی طرف سے اسرائیلی سفارت کار کی ملک بدری مبحوح کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہے۔ اس سے نہ صرف حقیقی قاتلوں تک رسائی میں مدد ملے بلکہ اسرائیل کے خلاف کارروائی کی راہ بھی ہموار ہو گی۔
بیان میں مزید کیا گیا کہ رواں سال بیس جنوری کو متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں موساد کے ہاتھوں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سابق کمانٓڈر کی شہادت ایک دوسرے ملک میں دہشت گردی کا ارتکاب ہے۔
دہشت گردی کے اس گھناؤنے جرم میں چاہے موساد براہ راست ملوث ہو، یا اس کی جانب سے ایجنٹوں کے ذریعے یہ کام کرایا گیا ہو، اسرائیلی حکومت براہ راست اس میں ملوث ہو اور اس کے احکامات یا اس جرم کی منظوری دی ہو، ہر حال میں اسرائیلی قیادت کے خلاف قانونی کارروائی ضروری ہے۔ صہیونی حکومت کے خلاف یہ کارروائی عالمی فوجداری قوانین کے تحت ہونی چاہیے۔
بیان میں اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ پر فضائی حملے اور دراندازیوں کے دوران شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے براہ راست دہشت گردی قرار دیا۔ حکومت نے فلسطینی شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں خود کو محفوظ رکھتے ہوئے قابض فوج کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کی جائے۔
حکومت نے اسرائٓیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس فلسطین کا شہر ہے، یہ اسرائیل کا دارالحکومت نہیں بلکہ فلسطین کا غیر منقسم دارالحکومت ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے دورہ غزہ کے بارے میں حکومت نے کہا کہ اپنی نوعیت کا یہ مثبت اقدام ہے تاہم دورے اس وقت مفید ثابت ہوں گے جب غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے اسرائیل کے خلاف عملی طور پر سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ حکومت نے مغربی کنارے میں سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت کی طرف سے سیاسی بنیادوں پر ملازمین بالخصوص اساتذہ کی برطرفی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے برطرفیوں کا سلسلہ بند کرنے اور تمام برطرف ملازمین کی بحالی کا مطالبہ کیا۔