اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو “غلط اقدام” قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے غزہ کا معاشی محاصرہ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے ڈیڑھ ملین شہریوں کی معاشی ناکہ بندی ایک غلط فیصلہ ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
اپنے ایک بیان میں بان کی مون نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر آنے والے یورپی بحری بیڑے” آزادی” پرحملے کی تفصیلات اور اس کی وجوہات عالمی ادارے کو پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی ادارے کو بتائے کہ اس نے امن مشن کے تحت آنے والے جہاز پر حملہ کیوں کیا اور بے گناہ افراد کو کیوں قتل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ امدادی جہاز پر اسرائیلی حملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے میں کچھ وقت درکار ہے تاہم اس کی تحقیقات ضرور ہوں گی۔ بان کی مون نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی حملے کے حوالے سے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کریں۔
واضح رہے کہ مسٹر بان کی مون نے ماضی میں بھی اسرائیل سے معاشی ناکہ بندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا. تاہم اب تک صہیونی حکومت نے عالمی ادارے کی طرف اس مطالبے پر عمل درآمد نہیں کیا ۔