اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے غزہ کی پٹی پر 2008 کی اسرائیلی فوجی جارحیت کی تحقیقات سے متعلق دوسری رپورٹ جاری کردی ہے۔ اس جنگ میں ہزاروں شہری متاثر ہوئے تھے۔ رپورٹ غزہ کی جنگ کے دوران فلسطینی اور اسرائیلی فریقوں کی طرف سے کئے گئے اقدامات اور بین الاقوامی انسانی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی معلومات پر مشتمل ہے۔ اقوام متحدہ کے ریڈیو کے مطابق بان کی مون کے ترجمان مارٹن سرکی نے کہا ہے کہ رپورٹ میں سوئس حکومت کی جانب سے مشاورت کا ایک خلاصہ بھی شامل ہے جس میں تمام فریقوں کی ایک کانفرنس بلانے کا مشورہ دیا گیا ہے مون ان دستاویزات کو جو انہوں نے فلسطینی اور اسرائیلی طرف سے حاصل کی ہیں ، انسانی حقوق کے کمیشن کو پیش کریں گے اور کمیشن ان دستاویزات کو ماہرین کے اس پینل کو فراہم کرے گی جنہیں ہائی کمیشن کی طرف سے غزہ پر اسرائیلی حملے کی تحقیقات کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ اسی مناسبت سے غزہ میں قائم فلسطینی حکومت نے دعویٰ ہے کہ اقوامی متحدہ کی طرف سے قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے غزہ کی پٹی میں اپنا مشن مکمل کردیا ہے۔ فلسطینی وزیرانصاف محمد الغول نے صفا نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی کمیٹی کے ارکان نے بذات خود ان سے بھی ملاقات کی اور کمیٹی کے ممبران اس جنگ سے متاثرہ لوگوں اور انسانی حقوق کی کئی تنظیموں کے رہہنماوں سے بھی ملے۔ واضح رہے کہ یو این تحقیقاتی کمیٹی 27ستمبر کو جنیوا میں ہیومن رائٹس کونسل کو اپنی رپوٹ پیش کردے گی۔