اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے فرانسیسی رضاکاروں کی جانب فریڈم فلوٹیلا پر قتل عام کے الزام میں صہیونی فوجیوں کے خلاف مقدمات چلانے کے اعلان کے بعد اپنی گرفتاری کے خوف سے ھنگامی طور پر اپنا فرانس کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ یاد رہے غزہ کی جانب گامزن سفینہ حریت پر اسرائیلی فوج کی بربریت میں درجنوں عالمی امن کارکن شہید و زخمی ہوئے تھے۔ ایہود باراک کی وزارت کے دفتر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ باراک پیرس میں ہونے والی عالمی عسکری نمائش میں شرکت نہیں کریں گے بلکہ اسرائیل میں ہی رہیں گے۔ اسرائیل کے معروف اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے واضح کیا ہے کہ صہیونی وزارت خارجہ نے اس دورے کے موقع پر باراک کی حفاظت اور پیرس میں ان کی گرفتاری کا مقابلہ کرنے کے لیے ماہر قانونی عملے کو بھیجنے کے بھرپور انتظامات کیے مگر اس سب کے باوجود ایہود باراک کے خوف کو کم نہ کیا جا سکا اور انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا۔ اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق ایہود باراک نے یہ فیصلہ فریڈم فلوٹیلا پر سوار فرانسیسی رضاکاروں کی جانب سے باراک پر بین الاقوامی پانیوں میں جہاز کو ہائی جیک کرنے کا مقدمہ چلانے کے عزم کے بعد کیا ہے بالخصوص جب فرانس کے تین اراکین پارلیمان کی جانب سے ان رضاکاروں کی حمایت کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ فرانس کے ان امن کارکنوں نے اسرائیل کے خلاف ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں بھی جنگی جرائم کے ارتکاب کا مقدمہ چلانے کا عندیہ دیا ہے۔