ترکی کی انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی اہم شخصیات کے ایک سرکردہ وفد نے محاصرہ زدہ فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کا دورہ کیا ہے. ترک وفد کا کہنا ہے کہ فلسطین کی قابض اسرائیل کے قبضے سے مکمل آزادی تک فلسطینیوں کی پشتیبانی ترک عوام کے ذمہ فرض ہے. خیال رہے کہ ترکی کی انسانی حقوق کی تنظیموں کا ایک نمائندہ وفد ایشیائی امدادی قافلے کے ہمراہ پیر کو غزہ پہنچا تھا. وفد نے سربراہ نے غزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا خاتمہ اب دنوں کی بات رہ گئی ہے لیکن ترک عوام کی فلسطینیوں کے لیے امداد غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے تک محدود نہیں بلکہ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا اور فلسطینیوں کو ان کے مسلوب شدہ حقوق واپس نہیں مل جاتے ترک عوام فلسطینیوں کی پشتیبانی جاری رکھیں گے. ایک سوال کے جواب میں ترک وفد کے سربراہ نے کہا کہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے سامنے کوئی حد بندی نہیں ہوتی بالخصوص ترکی کی امدادی تنظیمیں اسلامی ممالک کو ایک ہی ملک کا بلاک سمجھتی ہیں. ہمارے نزدیک عالم اسلام کے درمیان حد بندیاں صرف عارضی چیز ہے ورنہ مسلمانوں کے درمیان کسی قسم کا کوئی تفاوت نہیں.خیال رہے کہ حال ہی میں بھارت، پاکستان، ایران،افغانستان اور دیگرایشائی ممالک کے امدادی اشیاء لے کر ایک قافلہ کئی ہفتوں کے بعد غزہ پہنچا ہے.قافلے میں شام، ترکی، انڈونیشیا، ملائشیا اور لبنان کے وفود بھی شریک ہوئے ہیں.