اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) نے واضح کیا ہے کہ مغربی کنارے میں فتح طلبہ یونین انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی تنظیموں کے رہنماؤں پر فیصلہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے- مغربی کنارے سے جاری حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر فتح کے دباؤ پر بعض طلبہ تنظیمیں انتخابات میں حصہ لینے پر مجبور بھی ہوجاتی ہیں تو فتح کو اب کچھ حاصل نہیں ہوگا کیونکہ بائیکاٹ کا پیغام سب تک پہنچ چکاہے- فلسطینی اتھارٹی کو چاہیے کہ جامعہ النجاح میں جوکچھ ہوا وہ اس سے عبرت حاصل کریں – واضح رہے کہ نابلس کی جامعہ النجاح میں عباس ملیشیا کی کارروائیوں کی وجہ سے اسلامی گروپ نے طلبہ یونین کے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا – اسلامی گروپ کی کال پر مزید چھ اور تنظیموں نے بھی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا – حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طلبہ تنظیموں کی طرف سے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان اس ڈاکہ زنی کی دلیل ہے جو فلسطینی اتھارٹی یونیورسٹیوں میں جاری رکھے ہوئے ہے- عباس ملیشیا نے یونیورسٹیوں میں دوران تعلیم کلاس رومز سے طلبہ کو اغوا کیا ہے –