قطر کے امیر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی بے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے چار سال سے مسلط معاشی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے صہیونی حکومت پر دباٶ ڈالے. نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کئی عشروں منصفانہ حل طلب ہے. انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حل اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے ایک اور ٹھوس موقف اپنائیں اور اسرائیل پر ان مسائل کے حل کے لیے دباٶ ڈالیں. امیر قطر کا کہنا تھا کہ دنیا کو یہ معلوم ہے کہ عرب ممالک عالمی قوانین اور دائروں سے باہر اسرائیل کی مرضی کے مطابق کوئی بھی امن سمجھوتہ تسلیم نہیں کریں گے. ہم صرف امن کی وہی کوشش تسلیم کریں گے جس میں فلسطینیوں کو انصاف فراہم کیا جائے گا. دریں اثناء ترک صدر عبداللہ گل نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اکتیس مئی کو اس کے غزہ کو امداد فراہم کرنے والے جہازوں پر حملے اور نو ترک رضاکاروں کی شہادت پر معافی مانگتے ہوئے شہدا کے لواحقین کو حرجانہ ادا کرے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل غزہ کی معاشی ناکہ بندی مکمل طور پر ختم، یہودی آبادکاری پر پابندی اور فلسطینی علاقوں میں ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ روکے.