غزہ میں قائم عوامی نمائندہ حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کےساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرات کی مخالفت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود عباس کی سربراہی میں قائم اوسلو اتھارٹی فلسطینی عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتی۔
حکومت نے خبردارکیا کہ امریکا کی جانب سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن سمجھوتوں کے لیے کی جانے والی منصوبہ بندی فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف خطرناک سازش ہے۔
حکومت کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد بدھ کے روزترجمان طاہرنونو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی یا محمود عباس کی جانب سے اسرائیل سے مذاکرات پر آمادگی ان کا ذاتی فیصلہ فیصلہ ہے، ان کے اسرائیل سے مذاکرات کے فیصلوں کا فلسطینی عوام اور مسئلہ فلسطین کے مستقبل پر کوئی اطلاق نہیں ہو گا اور نہ ہی فلسطینی عوام ان فیصلوں یا معاہدوں کی پابندی کریں گے جو ایک غیر نمائندہ اتھارٹی کی جانب سے کیے جائیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ مغربی کنارے میں سلام فیاض اورمحمود عباس کی سربراہی میں قائم اتھارٹی قوم کی اجتماعی سوچ اور بنیادی حقوق کے خلاف فیصلے کر رہی ہے، فلسطینی حکومت نہ صرف ان کی مذمت کرتی ہے بلکہ ان تمام فیصلوں کو مسترد کرنے کا واضح اعلان کر رہی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کے فلسطینیوں کے بارے میں منصوبے خطرناک اور مشکوک ہیں، جنہیں فلسطین کا کوئی شہری تسلیم نہیں کرے گا۔
ترجمان نے فلسطینی اتھارٹی اور”فتح” کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے بے سود مذاکرات کا عمل روک کر فلسطین کی داخلی صف بندی پر توجہ مرکوز کریں تاکہ فلسطینیوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں مدد لی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مذاکرات نہیں بلکہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت وقت کی ضرورت ہے، فلسطین کی تمام جماعتوں کو مصالحت کو اپنے ایجنڈےمیں سرفہرست رکھنا ہو گا۔
مغربی کنارے میں سلام فیاض کی جانب سے مجلس قانون ساز اور بلدیاتی انتخابات کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے طاہر نونو نے کہا کہ فلسطینی حکومت پہلے ہی سلام فیاض کے اس فیصلے کو مسترد کر چکی ہے۔
ترجمان نے سلام فیاض پر زور دیا کہ وہ یک طرفہ طور پر فیصلے کرنے کے بجائے فلسطین کی تمام نمائندہ جماعتوں کو اعتماد میں لےکر فیصلے کریں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں صرف مغربی کنارے میں انتخابات کا اعلان فلسطین میں موجود انتشار کو اور گہرا کرے گا۔ لہٰذا سلام فیاض اور فتح اس اعلان پر نظرثانی کرتے ہوئے مفاہمت کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرے