امریکا نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے تعلق کی بناء پر اسلامی بنک اور الاقصیٰ ٹی وی پر پابندیاں عائد کر دیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے امریکیوں کے ان دونوں اداروں سے کسی قسم کا معاملہ کرنے سے روک دیا اور ان اداروں سے معاملہ کرنے پر اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔
اقصی ٰ ٹی وی نے امریکی فیصلے کی مذمت کی ۔ اقصیٰ ٹی وی کے ڈائریکٹر حازم شعراوی نے کہا کہ امریکی فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ واشنگٹن مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے میں مدد کر رہا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کا فیصلہ اقصیٰ ٹی وی کو مسجد اقصیٰ کا دفاع کرنے اور اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتا۔
امریکا نے اقصیٰ ٹی وی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے حوالے سے اس کی کامیاب مہم کے بعد کیا ہے۔ امریکی انتظامیہ نے اقصیٰ ٹی وی کی آواز دبانے کی کوشش کی لیکن وہ مسجد اقصیٰ اسلامی مقدسات کے دفاع کیلئے اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔
دوسری جانب مجلس قانون ساز میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پارلیمانی گروپ تبدیلی و اصلاح نے اسلامی بنک اور اقصیٰ ٹی وی پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے کو غیر اخلاقی اور بین الاقوامی اقدار کے خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ تبدیلی و اصلاح کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس فیصلے سے امریکیوں کی فلسطینی عوام سے دشمنی واضح ہو گئی ہے۔