فلسطینی آئینی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نےعرب پارلیمانی اتحاد کے وفد کی غزہ آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے غزہ کے محاصرے کے خاتمے، فلسطینیوں کے حقوق اور ارض فلسطین کی آزادی کے حوالے سے نہایت اہم قراردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز غزہ کی بندر گاہ پر اسرائیلی جارحیت کا شکار ہونے والے امدادی جہاز” آزادی”کے شہدا کی یاد میں یادگار کی تعمیر کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر عرب پارلیمانی اتحاد کا نمائندہ وفد بھی موجود تھا، شہداء قافلہ کی یادگار کی تعمیر کے سنگ بنیاد کے بعد یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور یاد گار پر ترکی اور فلسطینی پرچموں کی پرچم کشائی بھی کی گئی۔ یاد گار پر فلسطینی اور ترکی کے قومی پرچم مستقل طور پر آویزاں کر دیے گئے ہیں۔ تقریب میں فلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن شہداء کے خون کی عزت وتکریم کا دن ہے، غزہ کے عالمی پانی میں انسانی حقوق کے مندوبین نے اسرائیلی درندگی سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا آخری مقام حاصل کیا ہے. شہداء دنیا اور آخر دونوں میں سرخرو ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمندر میں امدادی قافلے کے شہداء “فلسطینی عوام کے تاج اور بادشاہ ہیں”، اپنے خون سے انہوں نے مسئلہ فلسطین کو نئی جلا بخشی ہے اور دنیا کے سامنے صہیونیت کا مکرہ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا. اسرائیل کو جلد یا بدیر اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ اس خون نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کی کے خاتمے اور اسرائیل کی تباہی کی بنیاد رکھ دی ہے۔