فلسطین میں قائم قومی مزاحمتی کمیٹی برائے انسداد معاشی ناکہ بندی کے چیئرمین اور فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن جمال الخضری نے کہا ہے کہ یورپی امدادی قافلہ”راچیل کوری” لوجسٹک وجوہات کی بنا پر اڑتالیس گھنٹوں کی تاخیر کے بعد گذشتہ شام آئرلینڈ سے سمندر کے راستے غزہ کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔
جمال الخضری نےغزہ میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ”امدادی قافلہ غزہ پہنچنے کے عزم کے ساتھ براہ راست غزہ کی جانب گامزن ہو چکا ہے جہاں راستے میں اس کا شاندار استقبال کیا جا رہا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ یہ امدادی قافلہ عالمی برادری کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے اب تک بھیجے جانے والے امدادی قافلوں کا حصہ ہے۔
خضری کا کہنا تھا کہ امدادی قافلے”راچیل کوری” میں انسانی حقوق کے مندوبین سمیت کئی سرکردہ عالمی اور یورپی شخصیات شامل ہیں جبکہ 1200 ٹن امدادی سامان جس میں سیمنٹ، کاغذ، میڈیکل کا سامان، اسپورٹس کے سامان کے علاوہ غذائی اجناس اور کپڑے شامل ہیں۔
جمال خضری نے کہا کہ یورپ کی جانب سے غزہ کےلیے امدادی قافلے میں پہلی مرتبہ 08 بحری جہازوں کو شامل کیا گیا ہے جسے40 ممالک کے انسانی حقوق کے مندوبین اور پارلیمنٹیرینز نے کئی ماہ کی کوششوں سے ترتیب دیا ہے۔
غزہ کے لیے امدادی قافلے کی تیاری میں شامل عالمی اتحاد میں غزہ فریڈیم موومنٹ، ترکی کی ھیومن ریلیف فاؤنڈیشن(آئی ایج ایچ)، یورپی مہم برائے انسداد معاشی ناکہ بندی، ملائیشیا، یونان اور آئرلینڈ کی امدادی تنظیمیں شامل ہیں۔